Ticker

6/recent/ticker-posts

ماہ رجب کی غلط فہمیاں اور شب معراج کی حقیقت

 

شب۔معراج کا شب کرنا ضروری ہے؟

🕋بإسمه تعالى 🕋

🔏الجواب بعونه تعالى 🔏

ماہ رجب کے تعلق سے لوگوں کے درمیان بہت غلط فہمیاں پیدا ہو چکی ہے،

صحیح سند سے جو بات ثابت ہے وہ یہ ہے کہ آپ علیہ السلام رجب کا چاند جب دیکھتے تھے یہ دعا کرتے تھے :اللھم بارک لنا في رجب وشعبان وبلغنا رمضان،

؛ اے اللہ ہمارے لیے رجب اور شعبان کے مہینے میں برکت عطا فرما اور رمضان تک پہنوچا.

اب دیکھیں ٢۷رجب کے بارے میں یہ مشہور ہوگیا ہے کہ یہ شب معراج ہے،اس شب کو بھی اسی طرح گزارنی چاہیے جس طرح شب برات اورشب قدر کو گزاری جاتی ہے،پھر لوگوں نے اس رات میں خاص طور پر نماز کا اہتمام کرنے لگے

سب سے پہلے تو یہ جان لینی چاہیے کہ ٢٧ رجب کے بارے میں یقینی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ یہ وہی رات ہے جس رات میں آپ صلي الله عليه وسلم شب معراج تشریف لے گئے تھے، کیونکہ اس باب میں روایتیں مختلف ہے:

بعض روایات میں ربیع الاول کا ذکر ہےاور بعض میں دوسرے ماہ کا،اس لیے یقین کے ساتھ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ کس رات میں آپ علیہ السلام شب معراج تشریف لے گئے،

اس سے آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اگر شب معراج کوئی شب قدر کی طرح مخصوص رات ہوتی تو اس کا اہتمام پہلے ہی ہوتا اور تاریخ بھی محفوظ ہوتی حالانکہ ایسا نہیں ہے

اور دوسری بات کہ واقعہ معراج سن پانچ نبوی میں پیش آیا یعنی آپ علیہ السلام کےنبی بننے کے پانچ سال بعد پیش آیا،

اس کے بعد آپ اٹھارہ سال بقید حیات رہے، ان اٹھارہ سالوں میں کبھی بھی آپ نے شب معراج میں خاص طور پر نماز یا دیگر چیزوں کا اہتمام نہیں کیا،اور صحابہ نے بھی اس کا اہتمام نہیں کیا،

اگر اہتمام کیا ہوتا تو ضرور ثابت ہوتا لیکن اس کا اہتمام نہ دور صحابہ میں ہے اور نہ تابعین کے دور میں ہے اس لیے یہ بدعت ہے،اس سے بچنا لازم وضروری ہے

من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد

(المستفاد إصلاحي خطبات مفتي تقي عثماني صاحب ج/١/)

🌴والله اعلم بالصواب 🌴

بنده حقير محمد شمس تبريز چمپارنی

رابطہ :7983145589

١٠/٧/١٤٤١/يوم الجمعہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے