Ticker

6/recent/ticker-posts

شب برات کے موقع پر حلوہ بنانا،کھانا اور کھلانا کیسا ہے؟

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے حضرات مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کیا فرماتے ہیں،
شب برات میں حلوہ وغیرہ بنانا کھانا کھلانا کیسا ہے؟
شریعت کی روشنی میں تفصیلی جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی،

محمد حاتم ہاشم مظاہری ایم پی؟

...........................................

🕋بإسمه تعالى 🕋

🌴وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 🌴

✒الجواب بعونه تعالى ✒

شب برات کے موقع پر حلوہ بنانا، کھانا، اور کھلانا سب بدعت اور ناجائز ہے،قرآن و حدیث اجماع وقياس کسی سے بھی ثابت نہیں ہے،

اس سے احتیاط لازم و ضروری ہے کیونکہ یہ عمل بریلویوں کے یہاں سے آیا ہےاور وہ لوگ اسے باعث ثواب سمجھ کر اس کا اہتمام کرتے ہیں،

نیز اگر کسی کے یہاں سے اس موقع پر حلوہ آبھی جائے تو حتی الامکان اسے نہیں لینا چاہیے،اگر رکھ لے تو جائز ہے،

نیز شب برات کے حلوے کے تعلق سے حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمہ اپنی کتاب اصلاح الرسوم میں رقم طراز ہیں:

بعض لوگ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جب دندان مبارک شہید ہوا تھا تو شب برات کے موقع سے آپ نے حلوہ نوش فرمایا تھا،

یہ بلکل موضوع اور غلط قصہ ہے،اس کا اعتقاد کرنا ہر گز جائز نہیں بلکہ عقلاً ممکن بھی نہیں؛

کیونکہ دندان مبارک کی شہادت کا واقعہ شوال میں پیش آیا تھا نہ کہ شعبان میں،

نیز بعض لوگ کہتے ہیں کہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت ان دنوں میں ہوئی تھی، یہ ان کی فاتحہ ہے یہ بھی محض بے اصل اور بے بنیاد ہے؛

کیونکہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کا واقعہ بھی شوال میں پیش آیا تھا نا کہ شعبان میں،

نیز شب برات کے موقع پر حلوے کے اہتمام کے لیے سودی قرض تک لیتے ہیں اگر وسعت نہ ہو،

اور بھی دیگر مفاسد کی بناء پر شب برات کے موقع سے حلوہ بنانا کھانا اور کھلانا سب ناجائز اور بدعت ہے،

📚والحجة علي ما قلنا 📚

كل مباح يؤدي إلي زعم الجهال سنية أمر أو وجوبه، فهو مكروه.وهكذا في الشامي وكل مباح يؤدي إليه فمكروه، 

(التنقيح الفتاوي الحامدية) ج/٢/ص/٣٦٧/

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم :وشر الأمور محدثاتها وكل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة وكل ضلالة في النار.

(صحيح ابن خزيمة كتاب الجمعة) ج/٣/ص/٨٦٤/م/المكتب الإسلامي بيروت

(المستفاد فتاوى قاسمية ج/٢/وإصلاح الرسوم) 

🌴والله اعلم بالصواب 🌴

بنده حقير محمد شمس تبريز قاسمی والمظاہری

رابطہ:7983145589

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے