Ticker

6/recent/ticker-posts

کیا عید الفطر کے دن فرض نمازوں کے بعد تکبیر تشریق ثابت ہے؟

کیا عید الفطر کے فرض نمازوں کے بعد تکبیر تشریق ثابت ہے؟

عید الفطر کے دن ہرنماز کے بعد تکبیر تشریق کا کیا حکم ہے؟؟؟؟

دمدلل جواب عنایت فرمائیں۔

باسمه تعالي

✒️الجواب بعونه تعالي✒️

اولا تو یہ سمجھ لیں کہ

تکبیر تشریق صرف یوم عرفہ نوی ذی الحجہ کی فجر سے تیرہویں تاریخ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ بلند آواز سے پڑھنا واجب ہے،

اس کے علاوہ مزید عید الفطر کی نماز کے لیے جاتے ہوئے راستے میں آہستہ سے پڑھنا اور عید الاضحٰی کی نماز کے لیے جاتے ہوئے بلند آواز سے پڑھنا مسنون ہے،

باقی اس کے علاوہ عید الفطر کے دن فرض نمازوں کے بعد تکبیر تشریق کا پڑھنا شرعاً ثابت نہیں ہے،اور اس طرح کا التزام اپنی طرف سے کرنا بدعت ہے

اس لئے اس کی تردید کی جائے اور لوگوں کو اس سے منع کیا جائے کیونکہ آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان ہے:

جس نے دین کے اندر نئی بات پیدا کی تو وہ رد کئے جانے کے قابل ہے،

نیز دار الافتاء دار العلوم دیوبند کا ایک فتویٰ(سوال وجواب) دونوں ملاحظہ فرمائیں:

عید الفطر والے دن تکبیر تشریق فرض نماز کے بعد پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

سوال:از راہ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمادیں کہ عید الفطر والے دن تکبیر تشریق فرض نماز کے بعد پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

جواب نمبر: 69514

بسم الله الرحمن الرحيم

Fatwa ID: 948-917/SN=11/1437 عید الفطر کے دن فرض نماز کے بعد تکبیر تشریق ثابت نہیں ہے اور اس طرح کی چیزیں قیاسی نہیں ہوتیں؛ اس لیے عید الفطر کے دن تکبیر تشریق پڑھنا ایک امرِ محدث ہوگا جس کی شرعاً گنجائش نہیں ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،

دارالعلوم دیوبند

اس لئے مذکورہ بالا صورت میں عیدالفطر کے دن فرض نمازوں کے بعد تکبیر تشریق کے اہتمامِ سے منع کیا جائےاور زیادہ سے زیادہ اس کی تردید کی جائے،

📗 والحجة على ماقلنا📗

ويجب تكبير التشريق) في الأصح لأمر به (مرة) وإن زاد عليها يكون فضلا قاله العيني.

صفته (الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله والله أكبر الله أكبر ولله الحمد) هو المأثور عن الخليل.

والمختار أن الذبيح إسماعيل

(قوله في الأصح) وقيل سنة وصحح أيضا لكن في الفتح أن الأكثر على الوجوب وحرر في البحر أنه لا خلاف

لأن السنة المؤكدة والواجب متساويان رتبة في استحقاق الإثم بالترك.

وفي القاموس أنه الأصح قال: ومعناه مطيع الله (عقب كل فرض) عيني بلا فصل يمنع البناء (أدى بجماعة) أو قضي فيها منها من عامه لقيام وقته كالأضحية

(مستحبة) خرج جماعة النساء والغزاة لا العبيد في الأصح جوهرة، أوله (من فجر عرفة) وآخره (إلى عصر العيد)

(الشامي كتاب الصلاة باب العيدين)ج/٣/ص/٦١/م/زكريا ديوبند

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:

وشر الامور محدثاتها وكل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة وكل ضلالة في النار

(صحيح ابن خزيمة كتاب الجمعة)ج/٣/ص/٨٦٤/م/المكتب الاسلامي بيروت

والله أعلم بالصواب

بنده حقير مفتي شمس تبريز قاسمي والمظاهري

رابطہ:7983145589

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے