Ticker

6/recent/ticker-posts

کرپٹو کرنسی اور بٹ کوائن کا شرعی حکم کیا ہے؟

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام

آجکل ہمارے علاقہ میں کرپٹو کرنسی کادھنداچل رہاہے لوگ اسمیں اپنا پیسہ بھی لگارہے ہیں

تو اسکی شرعی حیثیت کیاہے اور ہمارے علاقہ میں بہت سے علماء بھی شامل ہیں تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں؟

باسمه سبحانه و تعالي

🌿 وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته🌿

✒️ الجواب بعونه تعالي✒️

اولا تو یہ سمجھ لیں کہ کسی بھی چیز کی خرید وفروخت کے جواز یا عدم جواز کا تعلق شریعت سے ہے،کسی اہل علم کے استعمال سے نہیں ہے،

اگر کوئی چیز شرعاً ناجائز ہے تو وہ ناجائز ہی شمار ہوگا گرچہ علماء کی تعداد اس میں ملوث ہو جائیں،

دوسری بات:

صورت مذکورہ میں کرپٹو کرنسی یا اسی طرح بٹ کوائن کرنسی یہ سب دیجیٹل کرنسی ہیں،

اور محض فرضی اور جعلی کرنسی ہے حقیقی کرنسی کے اوصاف و شرائط نہیں پائے جاتے،

مثلاً حقیقی کرنسی کو آپ اپنے اکاؤنٹ سے نکال کر استعمال کر سکتے ہیں،

یا ہر کسی کو بوقت ضرورت ٹرانسفر کر سکتے ہیں

لیکن مذکورہ کرپٹو کرنسی یا بٹ کوائن ایسا نہیں ہے،نہ تو اس کرنسی سے ہر کسی کے ساتھ معاملہ کر سکتے ہیں اور نہ ہی اسے نکال سکتے ہیں،

اسی طرح اس کی قیمت گھٹتی بڑھتی رہتی ہے،ہوسکتا ہے کبھی زیادہ نقصان ہو جائے قیمت گھٹنے کی وجہ سے وغیرہ وغیرہ

اور بھی بہت ساری وجوہات ہیں جس کی وجہ سے تمام دار الافتاء دار العلوم دیوبند

یا دار الافتاء بنوری ٹاؤن کراچی ہو سب نے ناجائز ہونے کا فیصلہ دیا ہے،

مزید تفصیل کے لیے نیچے دار الافتاء دار العلوم دیوبند کا طویل فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

جواب نمبر: 168190

بسم الله الرحمن الرحيم

Fatwa:493-533/N=7/1440

کرپٹو کرنسی(بٹ کوئن یا کوئی بھی ڈیجیٹل کرنسی) ، محض فرضی کرنسی ہے، حقیقی اور واقعی کرنسی بالکل نہیں ہے؛

کیوں کہ اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف وشرائط بالکل نہیں پائی جاتیں،

آج کل کرپٹو کرنسی کی خرید وفروخت یا اس میں سرمایہ کاری کے نام سے نیٹ پر جو کاروبار چل رہا ہے ، وہ محض دھوکہ ہے،

اس میں حقیقت میں کوئی مبیع وغیرہ نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کاروبار میں بیع کے جواز کی شرعی شرطیں پائی جاتی ہیں؛

بلکہ در حقیقت یہ فاریکس ٹریڈنگ (کرنسی کی آن لائن تجارت)کی طرح سود اور جوے کی شکل ہے؛

اس لیے کرپٹو کرنسی کی خرید وفروخت یا اس میں سرمایہ کے نام سے نیٹ پر جو کاروبار چل رہا ہے، یہ شرعاً حلال وجائز نہیں ہے،

مسلمانوں کو ایسی چیزوں سے دور رہنا چاہیے۔مزید تفصیل کے لیے سابقہ دو فتوے

(۲۳۸/ن، ۸۸۱/ن، ۱۴۳۸ھ۔ ۴۶۰/ن، ۸۹۶/ن، ۱۴۳۸ھ)بھی منسلک ہیں، انھیں ملاحظہ کرلیا جائے۔

اور سوال نامہ کی صراحت کے مطابق اب تو کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والی کمپنیوں نے اپنے کاروبار میں ملٹی لیول مارکٹنگ کا نظام بھی شامل کرلیا ہے،

جیسے: آن لائن (فرضی)اشتہارات کلک کرانے والی کمپنیوں نے کیا ہے؛

جب کہ ملٹی لیول مارکیٹنگ میں مختلف شرعی مفاسد وخرابیاں پائی جاتی ہیں،

مثلاً :جھوٹ، غرر،دھوکہ دہی اور غیر متعلقہ شرطیں وغیرہ۔

نیز اس میں اصل مقصد کسی چیز کی خرید وفروخت نہیں ہوتی؛

بلکہ فرضی اور غیر واقعی فوائد بتاکر یا ان میں مبالغہ آرائی کرکے یا اہمیت دلانے کے نام پر مختلف جھوٹ بول کر

سیدھے سادھے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ممبر بنا نے کی کوشش کی جاتی ہے

اور در اصل اس کے ذریعہ اپنا کمیشن بڑھانے کا ٹارگیٹ اور منصوبہ ہوتا ہے،

نیز کمپنی کے اصول کے مطابق ہر ممبر کو ان ممبران کی خریداری پر بھی معاوضہ دیا جاتا ہے،

جن کی ممبر سازی میں اس کی کوئی محنت نہیں ہوتی ؛ بلکہ وہ اس کے نیچے کے ممبران میں سے کسی کے بنائے ہوئے ممبر ہوتے ہیں؛

اس لیے سوال میں مذکور LEOنامی کرپٹو کرنسی کی کمپنی کا ممبر بن کر ممبر سازی کا کام کرنا

اورمختلف راستوں سے معاوضہ کے نام سے مالی فوائد حاصل کرنا

اورLEOنامی کرپٹو کرنسی کی میں سرمایہ کاری کے نام سے سود وقمار کا معاملہ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے

📗 والحجة على ماقلنا📗

قال اللّٰہ تعالی:وأحل اللہ البیع وحرم الربا الآیة (البقرة: ۲۷۵)،

یٰأیھا الذین آمنوا إنما الخمر والمیسر والأنصاب والأزلام رجس من عمل الشیطن فاجتنبوہ لعلکم تفلحون(المائدة، ۹۰)،

وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:إن اللہ حرم علی أمتي الخمر والمیسر(المسند للإمام أحمد۲: ۳۵۱، رقم الحدیث: ۶۵۱۱)

وَلَا تَأْکُلُوْا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ أي بالحرام،یعني بالربا، والقمار، والغصب والسرقة

(معالم التنزیل ۲: ۵۰)

لأن القمار من القمر الذي یزداد تارةً وینقص أخریٰ

وسمی القمار قمارًا؛

لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ إلی صاحبہ،

ویجوز أن یستفید مال صاحبہ، وہو حرام بالنص

(رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة فصل في البیع)ج/٩/ص/٥٧٧/م/زکریا دیوبند

وقال اللہ تعالی :ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان (سورة المائدة، رقم الآیة: ۲)

(ملخص از دار الافتاء دار العلوم دیوبند)

والله أعلم بالصواب

بندہ حقیر شمس تبریز قاسمی والمظاہری

رابطہ:7983145589

١٧شوال المکرم/يوم الثلاثاء/١٤٤٣

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے