Ticker

6/recent/ticker-posts

بذریعہ مشین خصی جانور کی قربانی شرعاً کیسا ہے؟

بذریعہ مشین خصی جانور کی قربانی شرعاً کیسا ہے؟

حضرت مفتی صاحب السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،

ایک مسلہ پیش آگیا کہ بکرے کو مشین سے خصی کرایا گیا ہے۔۔اسکی قربانی ہوگی یا نہیں،

پوری وضاحت کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔۔

مشین سے اسکے نس کو دبا دیتے ہیں،جس سے اسکا خون بند ہو جاتا ہے اور وہ سوکھ جاتا ہے؟

بإسمه تعالى

وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته

✒الجواب بعونه تعالى ✒

أولاً تو سمجھ لیں کہ ایسا عیب قربانی کے لیے مانع ہے جس سے جانور کی قیمت یا خوبصورتی میں کمی واقع ہو.

اور مشین سے خصی کرانا اور رگوں کا دبا دینا اس سے نہ تو جانور کی قیمت میں کمی واقع ہوتی ہے اور نہ ہی خوبصورتی میں،

بلکہ دورجدید میں یہ خصی کرانے کی نئی شکل ہے.

بلکہ فقہ کی کتابوں سے سمجھ آتا ہے کہ ماضی میں خصی کرنے کا طریقہ یہ تھا

کہ پتھر وغیرہ سے جانور کے خصیتین دبا دئیے جاتے تھے.

چیر کر نکالنے کی شکل بعد میں آئی ہے.اور مشین سے نسوں کا دبا دینا جس سے خون بند ہو جانے کے بعد خصیتین کا خشک ہو جانا یہ اُسی کی بدلی ہوئی شکل ہے.

اس لئے اس طرح کی جانور کی قربانی درست ہے.

ہاں اگر مشینی خصی جانور کی قیمت میں واقعتاً کمی ہو جاتی ہے یا خوبصورتی میں کمی واقع ہو جاتی ہے تو پھر قربانی درست نہ ہوگی.

📘والحجة علي ما قلنا 📘

ومن المشائخ من يذكر لهذا الفصل اصلاً ويقول:

كل عيب يزيل المنفعة على الكمال أو الجمال على الكمال يمنع الأضحية، ومالايكون بهذه الصفة لا يمنع.

(الفتاوي الهندية كتاب الأضحية الباب الخامس (ج/٥/ص /٣٦٩/م/دار الكتب العلمية بيروت.

مشي ابن وهبان على أن الذكر في الضأن والمعز أفضل. لكنه مقيد بما إذا كان موجوءا أي مرضوض الأنثيين أي مدقوقهما.

(الفتاوي الشامي كتاب الأضحية) ج/٩/ص /٤٦٦/م /زكريا دیوبند. 

والله اعلم بالصواب

بنده حقير شمس تبريز القاسمي

رابطه :7983145589

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے