قربانی اور عقیقہ دونوں ایک ساتھ کر سکتے ہیں ؟ اور کیسے کریں؟
بإسمه تعالى
✒الجواب بعون الملك الوهاب ✒
جی ہاں عقیقہ اور قربانی ایک ساتھ کر سکتے ہیں،
اگر جانور بڑا ہے جیسے بیل،بھینس،گائے،اونٹ وغیرہ تو دونوں کے لئے الگ الگ حصے لینے ہوں گے
کیوں کہ ایک ہی حصہ میں قربانی اور عقیقہ دونوں کی نیت کرنا درست نہیں ہے
اور اگر چھوٹا جانور ہے جیسے بکری خصی وغیرہ تو قربانی کے لیے الگ اور عقیقہ کے لئے الگ جانور لینا ہوگا،
نیز لڑکے کے عقیقہ میں دو حصے بڑے جانور میں یا دو بکری خصی وغیرہ کرنا مستحب ہے،اور لڑکی کی جانب سے ایک حصہ مستحب ہے،
مزید پڑھیں: قربانی کے جانوروں کے لئے سال پورا ہونا ضروری ہے یا دانتا ہونا
مزید تفصیل کے لیے دار الافتاء بنوری ٹاؤن کا فتویٰ پڑھیں:
(ایک ہی جانور میں عقیقہ اور قربانی دونوں کا حصہ رکھ سکتے ہیں؟
جواب
قربانی کے بڑے جانور (گائے، بیل اور اونٹ وغیرہ) میں عقیقہ کا حصہ ڈالا جاسکتا ہے،
اس سے اس جانور میں جتنے حصے قربانی کے ہیں وہ قربانی کے اور جتنے عقیقہ کے حصے ہیں اتنے عقیقہ کے حصے ادا ہوجائیں گے،
قربانی کے ساتھ عقیقہ کرتے ہوئے قربانی کی گائے وغیرہ میں لڑکے کے لیے دو حصے اور لڑکی کے لیے ایک حصہ رکھ لے، یہ مستحب ہے،)
📘والحجة علي ما قلنا 📘
والشاة لا تجزى إلا عن واحد وإن كانت عظيمة، والبقر والبعير كل واحد منهما يجزي عن سبعة إذا كانوا يريدون بها وجه الله، إتفقت جهات القربة أو إختلفت،
(الفتاوي التاتارخانية كتاب الضحايا،الفصل السابع،الشركة في الضحايا) ج/١٧/ص/٤٥٠/م/زكريا ديوبند.
لأن المراد أنها تجزئ عن سبعةبنية القربة من كل منهم ولو إختلفت جهات القربة،
(الشامي كتاب الأضحية) ج/٩/ص/٤٥٧ /م/زكريا ديوبند.
🌴والله اعلم بالصواب🌴
بنده حقير شمس تبريز قاسمی والمظاہری
رابطہ :7983145589
٢٦/٧/١٤٤١/يوم الأحد رجب المرجب.
0 تبصرے