جس جانور کے کان میں سوراخ ہو ایسے جانور کی قربانی شرعاً کیسا ہے؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔
آج کل عموماً یہ دیکھنے کو مل رہا ہے سرکا کے طرف سے مویشیوں کے جسم پر کچھ نشانات لگاۓ جاتے
مثلاً گاۓ کے کان👂کو چھید کر کچھ تمغے کی صورت میں لگایا جاتا ہے
اب آیا یہ کہ کیا اس جانور کی قربانی جائز ہے یا نہیں،
کیونکہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اب یہ جانور عیب شدہ ہو گیا اب کی قربانی جائز نہیں ہے۔۔
جواب عنایت فرمائیں
بإسمه تعالى
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
✒الجواب بعونه تعالى ✒
اولا تو یہ سمجھ لیں کہ اگر جانور کا کان ایک تہائی یا اس سے کم کٹا ہوا ہو تو مفتی بہ قول کے مطابق ایسے جانور کی قربانی شرعاً درست ہے،
اور اگر تہائی سے زیادہ ہو تو پھر قربانی درست نہیں ہوگی،
صورت مذکورہ میں جو سوراخ کرکے تمغے لگائے جاتے ہیں وہ تہائی سے کم ہوتا ہے،
اس لیے اس کی قربانی بلکل درست ہے ،کوئی حرج نہیں
دوسری بات:
محض عیب مانع نہیں ہے بلکہ ایسا عیب جس کی وجہ سے جانور کی قیمت میں فرق ہو جائے یا دیکھنے میں بد نما معلوم ہو
یا اس کا اثر گوشت تک پہنچ جائے تو ایسے عیوب کی وجہ سے قربانی درست نہیں ہوتی ہے
لیکن مذکورہ عیب اس طرح کا نہیں ہوتا ہے، ہم نے ابھی کچھ دن پہلے مشاہدہ کیا،
اس لئے ایسے جانور کی قربانی بلکل درست ہے
مزید پڑھیں: پانچ تھن یا پانچ ٹانگوں والے جانور کی قربانی شرعاً کیسا ہے
📘والحجة علي ما قلنا 📘
ومن المشائخ من يذكر لهذا الفصل اصلاً ويقول: كل عيب يزيل المنفعة على الكمال أو الجمال على الكمال يمنع الأضحية، ومالايكون بهذه الصفة لا يمنع.
(الفتاوي الهنديةكتاب الأضحية الباب الخامس (ج/٥/ص /٣٦٩/م/دار الكتب العلمية بيروت
وفي الجامع: أنه إذا کان ذهب الثلث أو أقلّ جاز، و إن کان أکثر لایجوز، و الصحیح أنّ الثلث وما دونه قلیل،
وما زاد علیه کثیر، وعلیه الفتوی کذا في فتاوي قاضيخان
(الفتاوي الهنديةكتاب الأضحية الباب الخامس (ج٥/ص/٣٥٨/م/دار الكتب العلمية بيروت
🌿والله اعلم بالصواب 🌿
بنده حقير شمس تبريز قاسمي والمظاهري
رابطه :7983145589
یوم الاحد ٤شوال المکرم-١٤٤٣-ھجری
0 تبصرے